دلتوں پر مظالم اور زیادتیوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے اور متعلقہ معاملوں کے لئے خصوصی عدالتوں کی تشکیل سے متعلق توضیعات پر مبنی درج فہرست ذات و درج فہرست قبائل (انسداد مظالم) ترمیمی ایکٹ 2016 نافذ ہوگیا ہے جس کےتحت معاملے فرد جرم داخل کرنے کے دو ماہ کے اندر لازمی طور پر نمٹائے جائیں گے۔
حکومت نے کل شام
گئے درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل (انسداد مظالم) ترمیمی ایکٹ 1995 کی جگہ پر درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل (انسداد مظالم) ترمیمی ایکٹ 2016 نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
اس ایکٹ کے تحت دلتوں پر مظالم اور زیادتیوں کے معاملوں کی سماعت کیلئے خصوصی عدالتوں کی تشکیل کی جائے گی اور اس کا فیصلہ فرد جرم داخل کرنے کے دو ماہ کے اندر سنانا ہوگا